Wednesday, 26 February 2014

Daleep Kumar A Tragedy Actor


دلیپ کمار 
بالی ووڈ کی تاریخ عظیم اداکار دلیپ کمار کے بغیر نامکمل ہے۔ دلیپ کمار کو آج تک کا سب سے بڑا اداکارکہا جاتا ہے۔ Star Of Millenium امیتابھ بچن جیسے اداکار نے انہیں حرف آخر اور سب سے اچھا کہا ہے۔ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں ان کا نام سب سے زیادہ ایوارڈ پانے والے ہندوستانی اداکار کے طور پر درج ہے۔ 2000میں دلیپ کمار کو پارلیمنٹ کا رکن بھی نامزد کیا گیا تھا۔ 
دلیپ کمار کا اصل نام محمد یوسف خان ہے جو کہ اداکاری کی پہچان کہلایا اور بعد میں دلیپ کمارکے نام سے انہیں پکارا جانے لگا۔ وہ 11دسمبر 1922کو محلہ خداداد قصہ خوانی بازار، پشاور مغربی سرحدی صوبہ ، برٹش انڈیا میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام لالہ غلام سرور خان تھا۔ دلیپ کمار نے اپنی ابتدائی تعلیم پونہ اور مہارا شٹر میں حاصل کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے 1940میں اپنا ابتدائی پیشہ شروع کیا یعنی کینٹین سپلائر کا کام شروع کیاجبکہ ان کے والد کا میوہ جات کا بزنس تھا اور مہارا شٹر میں کئی باغات کے مالک تھے۔ دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز1940میں کیا۔ فلم جواز ان کی سب سے پہلی فلم تھی۔ جس کو کوئی خاص کامیابی نہ مل سکی۔ 1947میں نورجہاں کے ساتھ ان کی پہلی فلم ہٹ رہی۔ اس کے بعد میلہ، انداز، دیدار، داغ، امر، اڑن کھٹولہ، دیوداس، یہودی وغیرہ کی زبردست کامیابی نے انہیں ٹریجڈی کنگ بنا دیا۔ دوسری طرف انہوں نے آن، آزاد، کوہ نور اور لیڈر جیسی ہلکی پھلکی فلموں میں اپنے کھلنڈر پن اور مزاحیہ اداکاری سے بھی لوگوں کا دل جیتا۔ مغل اعظم اور گنگا جمنا ان کی سب سے کامیاب فلمیں ثابت ہوئیں۔ 1962میں انہیں ایک برطانوی ہدایتکار نے اپنی شہرہ آفاق فلم لارنس آف عربیہ میں شریف علی کا کردار نبھانے کی پیشکش کی مگر انہوں نے انکار کر دیا۔ آخر میں یہ کردار عمر شریف نے ادا کیا۔ 1967میں ڈبل رول والی ان کی پہلی فلم رام اور شیام کو زبردست کامیابی ملی مگر اس کے بعد ڈبل رول والی دوسری فلم داستان، ٹرپل رول والی فلم بیراگ کی زبردست ناکامی ان کا گراف کو نیچے لے آئی۔ 1976ء سے 1981ء تک انہوں نے پانچ سال کا وقفہ لے لیا اور تب ملٹی سٹار فلم کرانتی سے انہوں نے کریکٹر رول شروع کئے جن میں انہیں شاندار کامیابی ملی۔ 1998میں ان کی فلم قلعہ ناکام رہی اور اس کے بعد ان کی صحت خراب رہنے لگی تب سے وہ فلموں میں دکھائی نہیں دیتے۔ دلیپ کمار کا فلمی سفر فلم جوار بھاٹا سے شروع ہوا۔ انہو ں نے 60سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔ ان میں ایک طرف مغل اعظم اور گنگا جمنا جیسی بے پناہ بزنس کرنے والی فلمیں تھیں۔ دلیپ کمار کی نقل بعد میں آنے والے تقریبا سبھی سپر سٹارز نے کی لیکن دلیپ کمار نے کئی اداکاروں سے متاثر ہونے کے باوجود ہمیشہ اپنی انفرادیت کا مظاہرہ کیا اپنے سب سے بڑے ناقد بھی وہ خود ہی رہے۔ 1998ء میں بننے والی فلم \"قلعہ\'\" دلیپ کمار کی اب تک کی آخری فلم ہے جس کے بعد کئی مرتبہ انہیں لے کر فلم بنانے کے منصوبے بنے لیکن ان کی صحت نے ساتھ نہیں دیا۔ دلیپ کمار زندگی کی 90بہاریں دیکھ چکے ہیں تاہم جسمانی طور پن ان کی وجاہت ابھی بھی برقرار ہے۔ مگر ان کی ذہنی کیفیت اب پہلے جیسے نہیں رہی۔ مکالموں کی ادائیگی کرنے والے دلیپ کمار اب بے حد کم گو ہو گئے ہیں۔ باتیں عموماً بارابط کرتے ہیں لیکن بیچ میں کوئی اور بات یاد آ جاتی ہے تو اسی طرف مڑ جاتے ہیں۔ 

No comments:

Post a Comment