Tuesday, 18 February 2014

Why Depression?


ڈیپریشن کے خاتمے کے لیے چند تجاویز
ڈپریشن ایک ایسا دماغی مرض ہے جو دماغ میں کئی طرح کے کیمیکل مادوں کی مقدارمیں تبدیلی آنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ڈپریشن نرم، درمیانہ اور شدید ہو سکتا ہے۔ یہ ذہنی اور جسمانی دونوں طرح سے ہوتا ہے۔ڈیپریشن کا مریض ہر وقت کچھ نہ کچھ سوچتا رہتا ہے اور اس سے کئی طرح کی جسمانی علامات بھی پیدا ہوتی ہیں ، جیسا کہ سر میں درد ، تھکاوٹ ، بھوک ختم ہو جانا اور جسم کے اعضاء میں درد ہونا وغیرہ۔ 
ڈیپریشن کے مریض کے خیالات بدل جاتے ہیں جسمانی اور ذہنی تھکاوٹ رہتی ہے اور سر میں شدید قسم کا درد اٹھتا ہے ۔ مریض کو شروع شروع میں یہی تبدیلیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ ڈیپریشن کے مریض اپنی زندگی کو جہنم سمجھنے لگتے ہیں ان کو زندگی سے پیار نہیں رہتا۔ اپنے ارد گرد کے لوگوں کو بھی کچھ نہیں سمجھتے۔ کچھ لوگ تو حود کشی کی کوشش بھی کرتے ہیں۔
ڈیپریشن کی وجوہات
ایسے لوگ ہر وقت خوف اور فکر کے شکار رہتے ہیں۔ ڈیپریشن خاندانی طور بھی ہوتا ہے اور پیدائش کے بعد اچھی پرورش نہ ہونے پر بھی یہ مرض ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگوں کو بچپن میں پیار نہ ملنے پر غربت کی وجہ سے کوئی ایسی لڑائی یا واقعہ، جس کو وہ برداشت نہ کر سکتا ہو، اپنے کسی رشتہ دار یا دوست کے مرنے پر، امتحان میں ناکامی یانوکری نہ ملنے پر اور آج کل تو بریک اپ پر بھی لڑکے لڑکیان ڈیپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔پسند کے رشتہ نہ ہونے پر بھی یہ بیماری پروان چڑھتی ہے ۔ اس کے علاوہ موبائل فون بھی ڈیپریشن کی بڑی وجہ ہے ۔ موبائل کا بے جا استعمال انسان کو ڈیپریشن کا شکار کر دیتا ہے نوجوان نسل کی لڑائیاں ڈیپریشن کا مریض ہر وقت اپنی غلطیاں اور گناہوں کو یاد کر کے پچھتاتا ہے ۔ اس کو عجیب و غریب قسم کے خیالات آنے لگتے ہیں۔ ایسے انسان کو اپنے مستقبل کی بھی کوئی پرواہ نہیں رہتی۔ آہستہ آہستہ اس کی صحت گرنے لگتی ہے مریض کو بھوک نہیں لگتی۔وزن کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ رات کو نیند نہیں آتی، پیٹ خراب ہو جاتا ہے ، بلڈ پریشر گرنے لگتا ہے مریض پوری طرح سے اپنے آپ کو خراب کر لیتا ہے اس کی صحت بری طرح سے خراب ہو جاتی ہے۔ لیکن کچھ ہفتوں کے بعد ہی مریض کی حالت ٹھیک ہونا شروع ہو جاتی ہے۔وہ نارمل انسانوں کی طرح زندگی گزارنے لگتا ہے ۔ کچھ لوگ تو دواؤں کے ذریعے خود کو متحر ک کرتے ہیں۔ 
ڈیپریشن میں کچھ لوگ الٹا الٹا بھی سوچنے لگتے ہیں، جیسا کہ وہ خود کو بہت امیر شخصیت ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ مریض ایک دم سے زیادہ خوشی محسوس کرتا ہے وہ خود کو سب سے بہتر شخصیت محسوس کرتا ہے۔ وہ بہت زیادہ خرید و فروخت شروع کر دیتا ہے۔ اس کو خود بھی سمجھ نہیں آتی کہ وہ کب کیا کر رہا ہے ۔ مریض بہت زیادہ بولتا ہے اس کے بولنے سے زیادہ لوگ بھی تنگ آ جاتا ہے۔ وہ لوگوں سے ناشائستہ باتیں کرتا ہے۔ اس کو ڈیپریشن کا اٹیک کچھ ہفتے رہتا ہے اور بعد میں نارمل ہو جاتا ہے۔ 
ڈیپریشن کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
ڈیپریشن کا علاج اینٹی ڈیپریسنٹ ادویہ کے ذریعہ بھی کیا جاتا ہے اور اس کے علاوہ سائیکو تھراپی کے ذریعہ بھی۔ سائیکو تھراپی اور ادویہ کا مشورہ ڈاکٹر آپ کے ڈیپریشن کی علامات کو دیکھتے ہوئے دیتا ہے کہ آپ کو کیا چیز بہتر طور پر استعمال کرنی چاہیے۔ اگر ڈیپریشن شدید قسم کا ہو اور ڈاکٹر مریض کو دوا کے ذریعے ٹھیک کرنا بہتر سمجھتے ہیں اور اگر درمیانی درجے کاڈیپریشن ہے تو ڈاکٹر مریض کا سائیکو تھراپی کے ذریعے علاج کرتا ہے۔ 
سائیکو تھراپی کے ذریعے علاج کیسے کیا جاتا ہے۔ 
سائیکو تھراپی کا مطلب ہے کہ باتوں کے ذریعے مریض کا علاج کرنا۔ اس میں ماہر نفسیات سائیکو لوجسٹ مریض سے باتیں کرتا ہے اس سے ڈیپریشن کی وجوہات معلوم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ مریض کے ساتھ ہونے والے ناگوار اور خوشگوار واقعات کا پوچھتا ہے اور ان واقعات سے اندازہ لگاتا ہے کہ مریض کے ساتھ کیا کیا مسائل درپیش ہیں۔ کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ آپ کسی کو بھی اپنا دکھ درد شیئر نہیں کر سکتے۔ تو ماہر نفسیات کو سب بتا دیتے ہیں۔ کیونکہ ان سے بات کرنا کافی آسان ہوتا ہے تو اس طرح سے مریض کا علاج آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔ اس علاج کے لیے مریض کو روزانہ کچھ گھنٹے کے لیے ڈاکٹر سے ملنا پڑتا ہے اور اس کا دورانیہ 5ہفتے سے 40ہفتے تک ہو سکتا ہے اور مریض آہستہ آہستہ خود پرسکون اور پریشانیوں سے دور محسوس کرتا ہے اور پہلے جیسے زندگی گزارتا ہے۔ 
ڈیپریشن ختم کرنے کے لیے کیا ، کیا جا سکتا ہے؟ 
ان لوگوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں جو آپ کو ہنسائیں اور آپ کو خوش رکھیں۔ دوسرے لوگوں کے ساتھ دوستانہ ماحول بنائیں کیونکہ اگر آپ ان سے تلخ رویہ رکھیں گے تو وہ آپ کے ساتھ نفرت کرنے لگ جائیں گے۔خوفناک قسم کی فلموں کو دیکھنا اور اس قسم کی کہانیاں پڑھنے سے گریز کریں کیونکہ یہ دماغ پر بہت برا اثر چھوڑتی ہیں۔ دوسروں کے بارے میں ہمیشہ مثبت سوچ رکھیں کیونکہ جب آپ دوسروں کے لیے منفی سوچ رکھیں گے تو اس سے صرف اور صرف آپ کا اپنا نقصان ہو گا۔ خود کو ہمیشہ مصروف رکھیں۔ ڈیپریشن ختم کرنے کا سب سے اچھا اور آسان حل یہ کہ خود کو اللہ تعالی کے ساتھ جوڑ لیں ۔ اپنی ہر خوشی اور غمی کو صرف اور صرف اللہ تعالی کے ساتھ شیئر کریں ۔ پھر دیکھیں کیسے آپ کی زندگی ایک نیا رخ بدلتی ہے۔ اپنے روز مرہ کے کام کو خود سرانجام دیں تاکہ ذہنی سکون ملے۔ روزمرہ کے معمول کو باقاعدہ طور پر ترتیب دیں اور اس معمول کے مطابق اپنا دن گزاریں۔ ان سے آپ کو مسائل حل کرنے میں دشواری نہ ہو گی اور جب دشواری نہ ہو گی تو ڈیپریشن خود بخود خاتمہ ہو جائے گا۔ ڈیپریشن کے خاتمے کے لیے خود کو تخلیقی صلاحیتوں سے اجاگر کریں ، جیسا کہ ڈرائنگ ، پینٹنگ اور تحریری سرگرمیاں شامل ہیں۔ کتابیں پڑھیں۔ دوسروں کی مدد کریں دوسروں کے کام آنے سے انسان کو دلی خوشی ملتی ہے۔ خود کو قدرتی مناظر اور فطرت سے لطف اندوز ہونے کی کوشش کریں۔ جس سے انسان کو مسرت حاصل ہوتی ہے۔ اچھے اور ہمدرد دوستوں کی محفل میں وقت گزاریں ۔ بزرگوں کی زندگی کے تجربات کو بھی مد نظر رکھتے ہوئے اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ اگر کوئی ایسی بات جو آپ کو ڈیپریشن کا شکار کر رہی ہے تو آپ کسی بااعتماد شخص کو وہ بات بتائیں اور اس کو یہ بھی بتائیں کہ آپ کیا محسوس کر رہے ہیں۔ اس طرح سے آپ کی ٹینشن نہ صرف کم ہو گی بلکہ آہستہ آہستہ ختم ہو جائے گی۔ اس کے علاوہ رونے سے بھی دل کا بوجھ ہلکا ہو جا تا ہے۔ روزانہ صبح کی سیر کو معمول بنا لیں اور اس کے ساتھ ساتھ ورزش بھی کریں۔ اس کو کرنے سے انسان حود کو تازہ دم محسوس کرتا ہے۔ خود کو ایسے کاموں میں مشغول رکھیں جس سے آپ کا دھیان ادھر ادھر کی باتوں سے نکل جائے جیسا کہ ٹی وی پروگرامز کو دیکھیں ، ریڈیوں سنیں، موسیقی کو سنیں وغیرہ۔ 

No comments:

Post a Comment