اسمٰعیل علیہ السلام اور اسحق علیہ السلام
بچو! آپ حضرت اسمعٰیل علیہ السلام کی ولادت ، ان کے ذبح ہونے کو تیار ہونے کا قصہ، نیز ان کا اپنے باپ کے ساتھ مل کر خانہ کعبہ کی تعمیرکرنے کا حال پڑھ چکے ہیں۔آپ صادق الوعد یعنی وعدے کے سچے تھے، رسول تھے، نبی تھے اور اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوۃ کی ادائیگی کا حکم دیتے تھے اور وہ اپنے رب کے یہاں پسندیدہ تھے ۔آپ جو عرب حجاز کے مورثِ اعلیٰ تھے اور ہمارے پیغمبر علیہ السلام کے اجداد میں سے تھے حجاز میں رسالت کے فرائض ابراہیمی شریعت کے مطابق ادا کرتے رہے، اسحق علیہ السلام نبوت کے فرائض شام و فلسطین کے مرکز میں ادا کرتے رہے۔
نوٹ :۔ بعض رسولوں کا اللہ پاک نے قرآن مین قصہ بیان کیا ہے اور بعض کا بالکل ذکر نہیں کیا۔ پھر بعض کا قصہ مختلف سورتوں میں کہیں مختصر الفاظ میں اور کہیں خاصی طوالت کے ساتھ کیا ہے اور بعض کا محض نام لیا ہے یا صرف ایک دو جملوں سے ذکر کیا ہے۔ ان میں سے پانچ رسولوں کا قصہ کھول کر بھی بیان کیا ہے اور ان کو بڑی عزیمت والے رسول کہا ہے ۔یہ ہیں حضرت نوح، حضرت ابراہیم،حضرت موسیٰ ، حضرت عیسٰی اور سیدّ المرسلین حضرت محمد مصطفی ﷺ ۔ ان میں سے دو بڑی عزیمت والے رسولوں نوح علیہ السلام اور ابراہیم علیہ السلام کا مفصل حال بیان ہو چکا ہے ۔ باقی تین کاحال اپنے اپنے زمانے کی ترتیب سے بعد میں بیان کیاجائے گا انشآء اللہ۔ اس وقت آنے والے صفحات میں دوسرے پیغمبر جن کا قرآن میں ذکر آیا ہے ان میں زیادہ مشہور پیغمبروں کا قصہ ترتیب واربیان کیاجاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment