Monday, 6 January 2014

Indo-China War 1962


بھارت چین جنگ 1962


بھارتی فوج کو پہلی بار دانت کھٹے ہونے کا تجربہ 1962میں پیش آیا۔ جب چین کے ساتھ سرحدی تنازعات اور 1959سے جاری جھڑپوں سے تنگ آ کر چینی فوج نے 20اکتوبر 1962کو سرحد پر بھارت کے ساتھ جنگ چھیڑ دی۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والی اس جنگ میں بھارت کو شکست فاش ہوئی اور اس کے متعدد علاقوں پر چینی فوج نے قبضہ بھی کر لیا۔ سیاسی طور بھی یہ جنگ بھارتی قیادت کی ناکامی قرار پائی۔ جس کا اعتراف اس وقت کے بھارتی وزیراعظم جواہر لال نہر و نے پارلیمنٹ میں کیا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ ہم جدید دنیا کی حقیقت سے رابطہ بھول گئے تھے اور ہم ایک مصنوعی ماحول میں رہ رہے تھے ۔ جسے ہم نے ہی تیا رکیا تھا۔ اس طرح انہوں نے اس بات کو تقریبا قبول ہی کر لیا تھا کہ انہوں نے یہ یقین کرنے میں بڑی غلطی کی کہ چین ، سرحد پر جھڑپوں ، گشتی پارٹی کی سطح پر تصادم اور تو تو میں میں سے زیادہ کچھ نہیں کرے گا۔ یہ دونوں طرف سے صرف بری فوجوں کے درمیان لڑی گہی اور اس میں کسی فریق نے فضائی یا بحری اثاثوں کو استعمال نہیں کیا ۔ چینی فوجی قیادت نے بڑی راز داری کے ساتھ جنگ چھیڑنے کی تیاریاں مکمل کیں اور بھارتوں کو کانوں کان خبرتک نہ ہوئی۔ 21نومبر 1962ء کو جنگ بندی ہوئی۔ بھارت کے 3ہزار سے زاہد فوجی مارے گئے۔ چین کا جانی نقصان 722تھا۔ بھارت کو اپنے بہت سے علاقوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔ 1959میں تبت پر چین کے قبضے کے بعد بھارت نے دلائی لامہ کو اپنے ملک میں پنا ہ دی۔ جس پر بھی چین کو غصہ تھا چنانچہ سرحدی تنازعات کی بنا پر پیدا ہونے والی کشیدگی میں چینی قیادت نے لامہ کو پناہ دینے پر بھی بھارت کو سبق سکھانے کا فیصلہ کر لیا۔ اور ایک محدود لیکن سخت جنگ بھارت پر مسلط کر دی۔ یہاں دلچسپ بات یہ تھی کہ چینی قیادت نے اس جنگ کے دوران پاکستان کو پیغام دیا کہ کشمیر حاصل کرنے کا یہ سنہری موقع ہے ۔ ہم نے بھارتی فوج کو بری طرح الجھایا ہوا ہے آپ کشمیر پر چڑھائی کردیں۔ لیکن پاکستان کے صدر ایوب خان میں یہ ہمت نہ تھی۔ اور 
کشمیر ہاتھ سے نکل گیا۔ 


No comments:

Post a Comment